Sponsor

Best collection of wasi shah poetry

Wasi shah poetry in urdu,wasi shah best
 poetry,wasi shah romantic poetry in urdu


wasi shah urdu poetry
wasi shah urdu poetry

Here I am sharing the poetry of a Pakistani popular poet of the present era he is well known in the world for his poetry In the modern era, Pakistani poet Wasi Shah is well-known. He was born in Pakistan in 1975. he is a writer of many popular ghazal and poetries I'm feeling very excited about posting the popular poetry collection of wasi shah.





Karnay haan agar shikway mehboob say wasi

Phir muhabbat chorr day koi aur kaam kar


کرنے ہیں اگر شکوے محبوب سے وصی

پھر محبت چھوڑ دے کوئی اور کام کر

------------------------------
وصی شاہ 

Dokhon nay bant liya hay tumharay baad hamain

Tumharay haath main rehtay tu kitna acha tha


دُکھوں نے بانٹ لیا ہے تمہارے بعد ہمیں

تمہارے ہاتھ میں رہتے تو کتنا اچھا تھا

------------------------------
وصی شاہ 

Kab bhulaye jatay haan dost juda ho kar bhi wasi

Dil tut tu jata hai rehta phir bhi seenay main hay



کب بھُلائے جاتے ہیں دوست جُدا ہو کر بھی وصی

دل ٹوٹ تو جاتا ہے ، رہتا پھر بھی سینے میں ہے

------------------------------
وصی شاہ 


Sard Raatoon Ke Mekhte Howe Santoon Ma 
Jab Kesi phool Ko Chomo Ge Tu Yaad Aon Ga 

best wasi shah poetry
best wasi shah poetry



سرد راتوں کے مہکتے ہوئے سناٹوں میں 
جب کسی پھول کو چومو گے تو یاد آوں گا 

------------------------------
وصی شاہ 

Har Tarf Tera Hi Ekhs Nazar Aye Ga 
Meri Ankoon Ma Pyar Se Dekh Kabhi 


ہر طرف تیرا ہی عکس نظر آئے گا 
میری آنکھوں میں پیار سے دیکھ کبھی 

------------------------------
وصی شاہ 

 Kon Kehta Hai Mulakat Meri Ajj Ki Hai 
Tu Meri Ruhh Kw Ander Hai Kei Sadiyon Se 


کون کہتا ہے ملا قات میری آج کی ہے 
تو میری روح کے اندر ہے کئی صدیوں سے 
------------------------------
وصی شاہ 


Hum Hassain Hone Ka Dawa Tu Nahi Karte Wasi Magar Han
Jase Ankh Bhar Kar Dekh Lain usse Uljhan Ma Dal Dete Hain


ہم حسین ہونے کا دعویٰ تو نہیں کرتے وصیؔ مگر ہاں 
جسے آنکھ بھر کر دیکھ لیں اسے الجھن میں ڈال دیتے ہیں 

------------------------------
وصی شاہ 

Kitni Sardi Hai Pass Kuch Bhe Nahi 
Aoo Ik Dosare Ko Orrh Lain Hum 


کتنی سردی ہے پاس کچھ بھی نہیں 
آو اک دوسرے کو اوڑھ لیں ہم 

------------------------------
وصی شاہ 


Ishq Ke Pale Howe Logg Mughe Ache Lage 
Hussan e Afsurda Tere Sog Mughe Ache lage 
Tum Meri Pehli Muhabbat Ho Magar Yaad Rahe 
Tum Se Pehle Bhe Kie Log Mughe Ache Lage 


عشق کے پالے ہوئے روگ مجھے اچھے لگے 
حسنِ افسردہ ترے سوگ مجھے اچھے لگے 
تم میری پہلی محبت ہو مگر یاد رہے 
تم سے پہلے بھی کئی لوگ مجھے اچھے لگے 

------------------------------
وصی شاہ 


ﭼﻠﻮ ﺍﭼﮭﺎ ﮐﯿﺎ ﺗﻢ ﻧﮯ

ﭼﻠﻮ ﺍﭼﮭﺎ ﮐﯿﺎ ﺗﻢ ﻧﮯ
ﻣﺤﺒﺖ ﺗﺮﮎ ﮐﺮ ﮈﺍﻟﯽ

ﻣﺤﺒﺖ ﻭﯾﺴﮯ ﺑﮭﯽ ﺍﺗﻨﺎ ﺑﮍﺍ ﺭﺷﺘﮧ ﻧﮩﯿﮟ ﮨﻮﺗﺎ
ﺟﺴﮯ ﮨﺮ ﺣﺎﻝ ﻣﯿﮟ ﺭﮐﮭﻨﺎ ﺿﺮﻭﺭﯼ ﮨﻮ

ﻣﺤﺒﺖ ﺍﻭﺭ ﻣﺠﺒﻮﺭﯼ ﻣﯿﮟ ﺗﮭﻮﮌﺍ ﻓﺮﻕ ﮨﻮﺗﺎ ﮨﮯ
ﺧﻮﺷﯽ ﮨﮯ ﺗﻢ ﻧﮯ ﺍﺱ ﺭﺷﺘﮯ ﮐﻮ ﻣﺠﺒﻮﺭﯼ ﻧﮩﯿﮟ ﺳﻤﺠﮭﺎ

ﭼﻠﻮ ﺍﭼﮭﺎ ﮐﯿﺎ ﺗﻢ ﻧﮯ ﺭﯾﺎ ﮐﺎﺭﯼ ﻧﮩﯿﮟ ﮐﯽ ﮨﮯ
ﺍﺩﺍﮐﺎﺭﯼ ﻧﮩﯿﮟ ﮐﯽ ﮨﮯ

ﮐﻮﺋﯽ ﭘﺮﺩﮦ ﻧﮩﯿﮟ ﺭﮐﮭﺎ
ﮐﻮﺋﯽ ﺩﮬﻮﮐﮧ ﻧﮩﯿﮟ ﺭﮐﮭﺎ

ﻣﺤﺒﺖ ﺟﮭﻮﭦ ﮐﺎ ﻣﻠﺒﻮﺱ ﭘﮩﻨﮯ ﺧﻮﺑﺼﻮﺭﺕ ﺗﮭﯽ
ﮔﺮﯾﺒﺎﮞ ﭼﺎﮎ ﮨﻮﻧﮯ ﮐﺎ ﯾﮧ ﺩﮐﮫ ﺍﭘﻨﯽ ﺟﮕﮧ ﻟﯿﮑﻦ

ﺧﻮﺷﯽ ﮨﮯ ﺟﮭﻮﭦ ﮐﯽ ﺩﻧﯿﺎ ﻣﯿﮟ ﮐﭽﮫ ﺳﭽﺎ ﮐﯿﺎ ﺗﻢ ﻧﮯ
ﺑﮩﺖ ﺍﭼﮭﺎ ﮐﯿﺎ ﺗﻢ ﻧﮯ

------------------------------
وصی شاہ 


سوچتا ہوں كے اسے نیند بھی آتی ہوگی

سوچتا ہوں كے اسے نیند بھی آتی ہوگی
یا میری طرح فقط اشک بہاتی ہوگی

وہ میری شکل میرا نام بھلانے والی
اپنی تصویر سے کیا آنکھ ملاتی ہوگی

اِس زمین پہ بھی ہے سیلاب میرے اشکوں سے
میرے ماتم کی سدا عرش حیلااتی ہوگی

شام ہوتے ہی وہ چوکھٹ پہ جلا کر شامیں
اپنی پلکوں پہ کئی خواب سلاتی ہوگی

اس نے سلوا بھی لیے ہونگے سیاہ رنگ كے لباس
اب محرم کی طرح عید مناتی ہوگی

ہوتی ہوگی میرے بوسے کی طلب میں پاگل
جب بھی زلفوں میں کوئی پھول سجاتی ہوگی

میرے تاریک زمانوں سے نکلنے والی
روشنی تجھ کو میری یاد دلاتی ہوگی

دِل کی معصوم رگیں خود ہی سلگتی ہونگی
جون ہی تصویر کا کونا وہ جلاتی ہوگی

روپ دے کر مجھے اِس میں کسی شہزاادی کا
اپنے بچوں کو کہانی وہ سناتی ہوگی

------------------------------
وصی شاہ 

سمندر میں اترتا ہوں تو آنکھیں بھیگ جاتی ہیں

سمندر میں اترتا ہوں تو آنکھیں بھیگ جاتی ہیں
تری آنکھوں کو پڑھتا ہوں تو آنکھیں بھیگ جاتی ہیں

تمہارا نام لکھنے کی اجازت چھن گئی جب سے
کوئی بھی لفظ لکھتا ہوں تو آنکھیں بھیگ جاتی ہیں

تری یادوں کی خوشبو کھڑکیوں میں رقص کرتی ہے
ترے غم میں سلگتا ہوں تو آنکھیں بھیگ جاتی ہیں

نہ جانے ہو گیا ہوں اس قدر حساس میں کب سے
کسی سے بات کرتا ہوں تو آنکھیں بھیگ جاتی ہیں

میں سارا دن بہت مصروف رہتا ہوں مگر جونہی
قدم چوکھٹ پہ رکھتا ہوں تو آنکھیں بھیگ جاتی ہیں

ہر اک مفلس کے ماتھے پر الم کی داستانیں ہیں
کوئی چہرہ بھی پڑھتا ہوں تو آنکھیں بھیگ جاتی ہیں

بڑے لوگوں کے اونچے بدنما اور سرد محلوں کو
غریب آنکھوں سے تکتا ہوں تو آنکھیں بھیگ جاتی ہیں

ترے کوچے سے اب میرا تعلق واجبی سا ہے
مگر جب بھی گزرتا ہوں تو آنکھیں بھیگ جاتی ہیں

ہزاروں موسموں کی حکمرانی ہے مرے دل پر
وصیؔ میں جب بھی ہنستا ہوں تو آنکھیں بھیگ جاتی ہیں

------------------------------
وصی شاہ 

اپنے احساس سے چھو کر مجھے صندل کر دو

اپنے احساس سے چھو کر مجھے صندل کر دو
میں کہ صدیوں سے ادھورا ہوں مکمل کر دو

نہ تمہیں ہوش رہے اور نہ مجھے ہوش رہے
اس قدر ٹوٹ کے چاہو مجھے پاگل کر دو

تم ہتھیلی کو مرے پیار کی مہندی سے رنگو
اپنی آنکھوں میں مرے نام کا کاجل کر دو

اس کے سائے میں مرے خواب دہک اٹھیں گے
میرے چہرے پہ چمکتا ہوا آنچل کر دو

دھوپ ہی دھوپ ہوں میں ٹوٹ کے برسو مجھ پر
اس قدر برسو مری روح میں جل تھل کر دو

جیسے صحراؤں میں ہر شام ہوا چلتی ہے
اس طرح مجھ میں چلو اور مجھے جل تھل کر دو

تم چھپا لو مرا دل اوٹ میں اپنے دل کی
اور مجھے میری نگاہوں سے بھی اوجھل کر دو

مسئلہ ہوں تو نگاہیں نہ چراؤ مجھ سے
اپنی چاہت سے توجہ سے مجھے حل کر دو

اپنے غم سے کہو ہر وقت مرے ساتھ رہے
ایک احسان کرو اس کو مسلسل کر دو

مجھ پہ چھا جاؤ کسی آگ کی صورت جاناں
اور مری ذات کو سوکھا ہوا جنگل کر دو

------------------------------
وصی شاہ 


کاش میں تیرے حسیں ہاتھ کا کنگن ہوتا

تُو بڑے پیار سے بڑے چاوْ سے بڑے مان کے ساتھ

اپنی نازک سی کلائی میں چڑھاتی مجھ کو

اور بےتابی سے فرقت کے خزاں لمحوں میں

تو کسی سوچ میں ڈوبی جو گھماتی مجھ کو

میں تیرے ہاتھ کی خوشبو سے مہک سا جاتا

جب کبھی موڈ میں آ کر مجھے چوما کرتی

تیرے ہونٹوں کی حدت سے دہک سا جاتا

رات کو جب بھی تُو نیندوں کے سفر پر جاتی

مَرمَریں ہاتھ کا اک تکیہ بنایا کرتی

میں ترے کان سے لگ کر کئی باتیں کرتا

تیری زلفوں کو تیرے گال کو چوما کرتا

جب بھی تو بند قبا کھولنے لگتی جاناں

کاپنی آنکھوں کو ترے حُسن سے خیرہ کرتا

مجھ کو بےتاب سا رکھتا تیری چاہت کا نشہ

میں تری روح کے گلشن میں مہکتا رہتا

میں ترے جسم کے آنگن میں کھنکتا رہتا

کچھ نہیں تو یہی بے نام سا بندھن ہوتا

کاش میں تیرے حسیں ہاتھ کا کنگن ہوتا

------------------------------
وصی شاہ 

Post a Comment

0 Comments